Tuesday, 1 April 2014

پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان آج اٹھترویں سالگرہ منارہےہیں.


بھوپال سے پاکستان ہجرت کے بعد 16 سالہ عبدالقدیرخان نےکراچی کے مشہور زمانہ "D.J سائنس کالج" میں داخلہ لیا اور طبعیات اور شماریات میں B.Scکی ڈگری حاصل کی۔ 1956ء میں جامعۂ کراچی کا رُخ کیا اور علُومِ دھات سازی (Metallurgy) میں اعلی نمبروں سے B.Scکی دوسری ڈگری حاصل کی۔۔ اُن کی خداداد قابلیت کو مانتے ہوئے عالمی انجینئرنگ ادارےSiemens نے انھیں جرمنی میں اعلٰی تعلیم کیلئے اسکالرشپ عطا کیا۔۔ عبدالقدیرخان نے ٹیکنیکل یونیورسٹی برلن جاکر میٹالرجی انجینئرنگ میںM.Sc کی تعلیم شروع کی۔ یہاں اُن کی ملاقات ایک ہونہارمحقق، ڈچ خاتون "مس ہینی" سے ہوئی اور دونوں رشتۂ ازدواج میں بندھ گئے۔۔ 1972ء تا 1974ء میں چار سال کے مختصر عرصے میں ڈاکٹرعبدالقدیرخان نے یورینئم کی افزُودگی کے ذریعئے ایٹمی طاقت پیدا کرنے کی تکنیکی مہارت حاصل کرلی۔ جولائی 1976ء میں ڈاکٹر صاحب نے اپنی خدمات پاکستان کیلئے پیش کردیں اورکہوٹہ" میں "خان ریسرچ لیباریٹریزKRL " کے جھنڈے تلے پاکستانی نیوکلیائی پروگرام نئے عزم سے شروع کیا۔۔۔ اس دوران ہالینڈ کی حکُومت نے اہم معلُومات چُرانے کے الزامات کے تحت ڈاکٹر صاحب پر مقدمہ بھی دائر کیاگیا، تاہم جن معلومات کو چُرانے کی بناء پر مقدمہ داخل کیا گیا تھا، وہ سب عام کتابوں میں موجود تھیں۔۔۔۔ جس کے بعد ہالینڈ کی عدالتِ عالیہ نے ڈاکٹرعبدالقدیرخان کو باعزّت بری کردیا۔۔۔ اٹھائیس مئی 1998ء میں ڈاکٹر عبدالقدیرخان کی قیادت میں بلوچستان کے صحرائی علاقے "چاغی " میں کامیاب ایٹمی دھماکہ کرکے پاکستان عالمی ایٹمی اقوام کی صف میں شامل ہوگیا.

No comments:

Post a Comment